نماز پڑھنے کا طریقہ

سوال ۔ نماز پڑھنے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب۔ نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے

وضو کر کے پاک کپڑے پہن کر، پاک جگہ پر قبلے کی طرف منھ کر کے کھڑے ہو نماز کی نیت کر کے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاؤ اور اللہ اکبر کہہ کر ہاتھوں کو ناف کے نیچے باندھ لو۔ داہنا ہاتھ اوپر اور بایاں ہاتھ اس کے نیچے رہے ۔ نماز میں ادھر ادھر نہ دیکھو ۔ ادب سے کھڑے رہو ۔ خدا تعالیٰ کی طرف دھیان رکھو ۔ ہاتھ باندھ کر ثناء سُبحَنَكَ اللهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدْكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ پھر تعوز یعنی اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَنِ الرَّحِيم اور تسمیہ یعنی بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ پڑھ کر الحمد شریف پڑھو۔ الحمد شریف ختم کر کے آہستہ سے امین کہو۔ پھر سورہ اخلاص یا اور کوئی سورۃ جو یاد ہو پڑھو۔ پھر اللہ اکبر کہہ کر رکوع کے لئے جھکو – رکوع میں دونوں ہاتھوں سے گھٹنوں کو پکڑ لو ۔ رکوع کی تسبیح یعنی سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ تین یا پانچ مرتبہ پڑھو۔ پھر سمیع یعنی سمع الله لِمَنْ حَمِدَہ کہتے ہوئے سیدھے کھڑے ہو جاؤ تحمید یعنی رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ بھی پڑھ لو پھر تکبیر کہتے ہوئے سجدے میں اس طرح جاؤ کہ پہلے دونوں گھٹنے زمین پر رکھو۔ پھر دونوں ہاتھ رکھو پھر دونوں ہاتھوں کے بیچ میں پہلے ناک پھر پیشانی زمین پر رکھو۔ سجدے کی تسبیح یعنی سُبْحَانَ رَبِّي الاعلیٰ تین یا پانچ مرتبہ کہو۔ پھر تکبیر کہتے ہوئے اُٹھو اور سیدھے بیٹھ جاؤ۔ پھر تکبیر کہ کر دوسرا سجدہ اسی طرح کرو پھر تکبر کہتے ہوئے کھڑے ہو جاؤ۔ اٹھتے وقت زمین پر ہاتھ نہ ٹیکو سجدوں تک ایک رکعت پوری ہو گئی ۔ اب دوسری رکعت شروع ہوئی ۔ تسمیہ پڑھ کر الحمد شریف پڑھو اور کوئی اور سورۃ ملاؤ ۔ پھر رکوع، قومہ اور دونوں سجدے کر کے اٹھ کربیٹھ جاؤ پہلے تشہد پڑھو۔ پھر درود شریف پھر دُعا پڑھو۔ پھر سلام پھیرو پہلے داہنی طرف پھر بائیں طرف سلام پھیرتے وقت داہنی اور بائیں طرف منھ موڑ او یہ دو رکعت نماز پوری ہوگئی ۔ سلام پھیرنے کے بعد اللهمَّ انْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ يَاذَا الْجَلَالِ والاکرام پڑھوا اور ہاتھ اٹھا کر دعا مانگو ۔ ہاتھ بہت زیادہ نہ اٹھاؤ یعنی مونڈھوں سے اونچے نہ کرو ۔ دُعا سے فارغ ہو کر دونوں ہاتھ منہ پر پھیر لو ۔

 

سوال۔ دونوں سجدوں کے درمیان میں اور تشہد پڑھنے کی حالت میں کسی طرح بیٹھنا چاہیئے ؟

جواب ۔ داہنا پاؤں کھڑا رکھو اور اس کی انگلیاں قبلے کی طرف رہیں اور بایاں پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھ جاؤ ۔ بیٹھنے کی حالت میں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے چاہئیں

سوال – امام اور منفرد اور مقتدی کی نمازوں میں کچھ فرق ہوتا ہے یا نہیں ؟

جواب۔ ہاں امام اور منفرد اور مقتدی کی نماز میں تھوڑا سا فرق ہے۔ وہ فرق یہ ہے کہ امام اور منفرد پہلی رکعت میں ثنا کے بعد اعوذ باللہ اور بسم الله پڑھ کر الحمد شریف اور سورۃ پڑھتے ہیں اور دوسری رکعت میں بسم الله اور الحمد شریف اور سورۃ پڑھتے ہیں مگر مقتدی کو صرف پہلی رکعت میں ثنا پڑھ کر دونوں رکعتوں میں چھپکا کھڑا رہنا چاہیے دو سا فرق ہے کہ رکوع سے اٹھتے وقت امام اور منفر د سمع اللہ لمن حمدہ کہتےہیں۔ اور منفرد تسمیع کے ساتھ تحمید بھی کہ سکتا ہے گر مقتدی کو صرف ربنا لک الحمد کہنا چاہیے

سوال – نماز کی تین یا چار رکعتیں پڑھتی ہوں تو کس طرح پڑھیں ؟

جواب۔ دور کعتیں تو اسی قاعدہ سے پڑھی جائیں جو اوپر بیان ہوا ۔ مگر قعدہ میں الحیات اور تشہد کے بعد درود شریف نہ پڑھیں ۔ بلکہ اللہ اکبر کہہ کر کھڑے ہو جائیں۔ پھر اگر نماز واجب یا سنت یا نفل ہے تو دو رکعتیں پہلی دو رکعتوں کی طرح پڑھ لیں اور اگر نماز فرض ہے تو تیسری رکعت اور چوتھی رکعت میں الحمد شریف بعد سورۃ نہ ملائیں۔ باقی اور سب اسی طرح پڑھیں جیسے پہلی دور کعتیں پڑھی ہیں

سوال – نماز سنت یا نفل کی تین رکعتیں بھی پڑھی جاتی ہیں یا نہیں؟

جواب ۔ نماز سنت یا نفل کی تین رکعتیں نہیں ہوتیں دو یا چار رکعتیں ہی پڑھی جاتی ہیں

سوال – رکوع کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

جواب ۔رکوع اس طرح کرنا چاہیے کہ کمر اور سر برابر رہیں۔ یعنی سرنہ کمر سے اونچا رہے نہ نیچا ہو جاۓ اور دونوں ہاتھ پسلیوں سے علیحدہ رہیں اور گھٹنوں کو ہاتھوں سے مضبوط پکڑ لیا جائے

سوال ۔ سجدہ کرنے کا ٹھیک طریقہ کیا ہے؟

جواب ۔ سجدہ اس طرح کرنا چاہیئے کہ ہاتھوں کے پنجے زمین پر رہیں اور کلائیاں اور کہنیاں زمین سے اونچی رہیں اور پیٹ رانوں سے علیحدہ ہے اور دونوں ہاتھ پسلیوں سے الگ رہیں

سوال ۔ نماز کے بعد انگلیوں پر شمار کر کے کیا پڑھتے ہیں؟

جواب – سُبْحَانَ اللهِ ۳۳ بار الْحَمدُ اللهِ ۳۳ بار الله اكبر ۳۴ بار پڑھنا چاہیے اس کا بہت بڑا ثواب ہے